برن آؤٹ کیا ہے؟

برن آؤٹ صرف جسمانی تھکن نہیں، بلکہ ذہنی اور جذباتی خلل ہے، جو اکثر تب ہوتا ہے جب ہم اپنی ضروریات کو سمجھنے اور پورا کرنے سے محروم رہ جاتے ہیں۔ ماہرِ نفسیات کے مطابق، برن آؤٹ کی حالت میں انسان کا دماغ اور جسم دونوں اتنے زیادہ دباؤ کا شکار ہوتے ہیں کہ وہ چھوٹی چھوٹی خوشیوں اور سکون کو محسوس نہیں کر پاتا۔

اپنی روزانہ کی زندگی میں ایک لمحہ نکال کر اپنے جذبات سے رابطہ بنائیں۔ ایک چھوٹی سی مشق کیجیے: اپنے دن کے آخر میں خود سے پوچھیے، “آج میرا ذہن اور دل کیسا محسوس کر رہا ہے؟” اگر جواب تھکن، پریشانی، یا اداسی ہو، تو شاید آپ کے جسم اور ذہن کو مکمل آرام کی ضرورت ہے۔

آرام صرف نیند یا چھٹی لینا نہیں – یہ تفریح سے بڑھ کر ہے۔ آرام کا مطلب ہے اپنے ذہنی بوجھ کو ہلکا کرنا، جذباتی الجھنوں کو سلجھانا، اور اپنے آپ کو ویسی ہی عزت دینا جیسی ہم کسی عزیز کو دیں۔

آرام لینے کا عمل ہر کسی کے لیے مختلف ہوتا ہے۔ کچھ لوگوں کے لیے وہ تھوڑی چہل قدمی ہو سکتی ہے، جبکہ دوسروں کے لیے اپنی پسندیدہ کتاب کا ایک صفحہ ہو سکتا ہے۔ مگر اصل بات یہ ہے کہ ہم اپنے لیے وہ وقت نکالیں جہاں ہم اپنی روح کو مکمل سکون دے سکیں۔

ماہرِ نفسیات کا مشورہ ہے کہ اپنے ہر دن میں ایک ایسی مشق کو جگہ دیں جو آپ کے احساس اور اعصاب، دونوں ہی کو سکون دے۔ ایسی ایک مشق کا نام سینسری گراؤنڈنگ ہے، جس کا تعلق اپنے حواس کو استعمال کرنے سے ہے۔ یہ ایک تحقیق شدہ طریقہ ہے، جو آپ کے ذہن کو آہستہ آہستہ آپ کو حالتِ موجود میں واپس لاتا ہے، جہاں نہ ماضی کا بوجھ ہوتا ہے، نہ مستقبل کا ڈر۔

روزانہ کچھ دیر کے لیے تنہائی میں بیٹھیں۔ اپنے اردگرد کی چیزوں کا جائزہ لیجیے اور ایسی پانچ چیزیں لکھیے جو آپ دیکھ سکتے ہیں، چار چیزیں جو آپ چھو سکتے ہیں، تین چیزیں جو آپ سن سکتے ہیں، دو چیزیں جو آپ سونگھ سکتے ہیں، اور ایک چیز جو آپ چکھ سکتے ہیں۔

یہ مشق آپ کے نظامِ اعصاب کو سکون میں لاتی ہے، اور برن آؤٹ میں آپ کے ذہن کو ایک محفوظ جگہ دے سکتی ہے۔

آرام لینا کوئی عیاشی نہیں، یہ ایک ضرورت ہے۔ اور جیسے کسی بھی ضرورت کو پورا کرنا ایک حق ہے، ویسے ہی یہ بھی آپ کا حق ہے۔


Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *